ایک چھوٹے سے گاؤں میں راکیش نام کا ایک بڑھئی رہتا تھا۔ وہ لکڑی کے سامان کو کمال اور کاریگری کے ساتھ بنانے میں ماہر تھا۔
ایک دن ایک امیر تاجر اس کے پاس آیا اور اس سے مہنگا اور شاہانہ فرنیچر بنانے کو کہا۔ اس کے لیے تاجر جتنی بھی رقم چاہے دینے کو تیار تھا۔
راکیش نے یہ کہتے ہوئے اس پیشکش کو ٹھکرا دیا، " کاریگری کی حقیقی قدر ایسی چیزیں بنانے میں مضمر ہے جس سے لوگوں کو سکون ملے نہ کہ قیمت میں۔"
اپنے کام کے تئیں اس کی لگن اور ایمانداری نے دوسروں کو عیش و عشرت پر سادگی اور معیار کو ترجیح دینے کی ترغیب دی۔